بلوچستان کی بہادر خواتین اور تشدد کے خاتمے کے لیے پینٹنگ مقابلہ: میر ظہور بلیدی
کوئٹہ
صوبائی وزیر منصوبہ بندی و ترقیات میر ظہور احمد بلیدی نے کہا ہے کہ بلوچستان کی خواتین بہادر اور باصلاحیت ہیں، جنہیں معاشرتی ترقی کے لیے مزید مواقع فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ مرد و عورت کی تفریق کو ختم کیے بغیر بلوچستان کی ترقی ممکن نہیں۔
یہ بات انہوں نے مرسی کور بلوچستان کے زیر اہتمام وومن پینٹنگ مقابلہ و نمائش کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی، جو صوبائی کمیشن برائے خواتین، نیشنل کمیشن برائے انسانی حقوق، عورت فاؤنڈیشن اور ایواجی الائنس کے تعاون سے منعقد ہوا۔ اس تقریب میں بچوں نے خواتین پر گھریلو تشدد اور معاشرتی ظلم کے موضوعات پر پینٹنگز پیش کیں۔
ظلم کے خلاف آرٹ کے ذریعے جدوجہد
پینٹنگ مقابلے میں اسکول کے بچوں نے اپنے فن کے ذریعے گھریلو تشدد، قبائلی اور معاشرتی زیادتیوں کی نشاندہی کی۔ میر ظہور بلیدی نے کہا کہ خواتین پر ہونے والے ظلم کو آشکار کرنا ایک جہاد ہے، کیونکہ جب تک یہ مسائل منظر عام پر نہیں آئیں گے، ان کے اثرات ختم نہیں ہوں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ گھریلو تشدد کے خلاف آواز بلند کرنا سب کی ذمہ داری ہے۔ حکومت بلوچستان نے کم عمری کی شادی کے خلاف قانون سمیت دیگر کئی اقدامات کیے ہیں، لیکن سماجی آگاہی کے بغیر ان مسائل کا مکمل خاتمہ ممکن نہیں۔ ہر والدین کو بچوں کے ساتھ یکساں سلوک کرنا چاہیے تاکہ امتیازی رویے ختم ہوں۔
پینٹنگ مقابلے کے نتائج
پینٹنگ مقابلے میں زیبا ناز نے پہلی، خدیجہ نے دوسری، اور سعدیہ نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔ مہمان خصوصی میر ظہور بلیدی نے انعام یافتہ بچوں میں نقد انعامات اور سرٹیفکیٹس تقسیم کیے۔
تقریب میں بلوچستان کمیشن آن دی سٹیٹس آف وومن کی چیئرپرسن فوزیہ شاہین، مرسی کور بلوچستان کے ٹیم لیڈر ڈاکٹر سعید اللہ، عورت فاؤنڈیشن کے ریجنل ڈائریکٹر علاؤ الدین خلجی، اور دیگر معززین نے شرکت کی۔
16 روزہ ایکٹویزم مہم کا حصہ
یہ پینٹنگ مقابلہ دنیا بھر میں منائی جانے والی 16 روزہ ایکٹویزم مہم کا حصہ تھا، جو خواتین اور بچیوں کے خلاف تشدد کے خاتمے کے لیے اقوام متحدہ کے تحت چلائی جا رہی ہے۔ اس سال کا تھیم “متحد ہو کر خواتین و بچیوں کے خلاف تشدد کا خاتمہ کرنا” ہے۔