وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے حال ہی میں بلوچستان سول سروسز اکیڈمی کوئٹہ کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے اکیڈمی کے نئے فیز ٹو اکیڈمک بلاک کا سنگ بنیاد رکھا۔ اس اہم موقع پر انہوں نے اکیڈمی کے متعلقہ حکام کو ہدایت دی کہ منصوبے کو آٹھ ماہ کے اندر مکمل کر کے فعال بنایا جائے۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ زیر تربیت افسران کے لیے تمام ضروری سہولیات فراہم کی جائیں تاکہ ان کی تربیت کے معیار کو بہتر بنایا جا سکے۔
وزیراعلیٰ نے اپنے دورے کے دوران 4th ایم سی ایم سی کے زیر تربیت افسران سے خطاب کیا اور موجودہ دور کے بڑے چیلنجز، جیسے کرپشن، گورننس، ماحولیاتی تبدیلی اور دہشت گردی پر بات کی۔ انہوں نے کہا کہ ان مسائل سے نمٹنے کے لیے سرکاری محکموں میں وسیع اصلاحات ضروری ہیں۔ ان کے مطابق میرٹ اور شفافیت کے اصولوں پر عمل کر کے عوامی مسائل کو کم کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اہم عہدوں پر اہل اور قابل افسران کی تعیناتی سے سرکاری خدمات کی فراہمی میں بہتری آ سکتی ہے اور عوام کا اعتماد بحال کیا جا سکتا ہے۔
وزیراعلیٰ نے مختلف اقدامات پر روشنی ڈالی جن کے ذریعے نوجوانوں کو اینٹی اسٹیٹ بیانیے سے دور رکھا جا سکے۔ انہوں نے تعلیمی اسکالرشپس، اخوت پروگرام کے تحت کاروباری معاونت، اور تکنیکی و فنی تربیت کے مواقع کے فراہم کرنے کی اہمیت پر زور دیا تاکہ نوجوانوں کو مثبت راستوں پر گامزن کیا جا سکے۔
مزید برآں، انہوں نے صوبائی ترقیاتی پروگرام کے مؤثر عمل درآمد پر بھی گفتگو کی۔ انہوں نے آئندہ سال کے ترقیاتی بجٹ پر پیشگی کام شروع کرنے کی اہمیت پر زور دیا تاکہ ترقیاتی منصوبے بر وقت مکمل ہو سکیں اور عوام کو ان کے ثمرات میسر آئیں۔
اس موقع پر رکن صوبائی اسمبلی انجینئر زمرک خان اچکزئی، سیکرٹری ایس اینڈ جی اے ڈی فیصل آغا، اور سیکرٹری مواصلات و تعمیرات لعل جان جعفر بھی موجود تھے، جنہوں نے اس منصوبے کی تکمیل میں وزیراعلیٰ کے عزم اور رہنمائی کو سراہا۔ اس دورے کو بلوچستان میں بہتر حکمرانی، شفافیت اور ترقی کے لیے ایک اہم قدم کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
“https://quickscholor.blog/” ہمارے ویب سائٹپر وزٹ کریں تاکہ مزید خبریں حاصل کر سکیں