گوادر، 20 دسمبر: وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے گوادر کا دورہ کیا جہاں ان کے ہمراہ منتخب علاقائی اراکین پارلیمنٹ اور چیف سیکرٹری بلوچستان بھی موجود تھے۔ اس دورے کے دوران انہیں گوادر کے ساحلی علاقے سربندن میں مجوزہ شپ بریکنگ یارڈ کی سائٹ پر بریفنگ دی گئی۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان نے ہدایت دی کہ شپ بریکنگ یارڈ منصوبے کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لینے کے لیے کنسلٹنٹ کی خدمات حاصل کی جائیں۔ انہوں نے حکم دیا کہ اس منصوبے سے مقامی آبادی کو ممکنہ فوائد اور نقصانات پر تفصیلی رپورٹ مرتب کی جائے تاکہ کسی بھی قسم کے مسائل سے بچا جا سکے۔ میر سرفراز بگٹی نے زور دیا کہ منصوبے پر عمل درآمد سے قبل مقامی نمائندوں اور آبادی کو اعتماد میں لینا ناگزیر ہے۔
وزیر اعلیٰ نے واضح کیا کہ مقامی ماہی گیروں کے تحفظات دور کیے بغیر کسی منصوبے پر عمل درآمد بے سود ہوگا۔ انہوں نے عوام کو اعتماد دلانے کی ضرورت پر زور دیا کہ شپ بریکنگ یارڈ کے قیام سے مقامی لوگوں کی زندگیوں پر کوئی منفی اثر نہیں پڑے گا بلکہ ان کی زندگیوں میں بہتری آئے گی۔ میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ عوامی مفادات کے برعکس کوئی فیصلہ نہیں کیا جائے گا اور تمام پہلوؤں پر کثیر الجہتی مشاورت کے بعد ہی حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔
دورے کے دوران وزیر اعلیٰ نے ساحلی علاقوں میں غیر قانونی ٹرالنگ پر سخت برہمی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ غیر قانونی ٹرالنگ کی موجودہ صورتحال کے باعث سمندری حیات معدوم ہونے کے خطرے سے دوچار ہیں۔ انہوں نے واضح ہدایت دی کہ غیر قانونی ٹرالنگ کو سختی سے روکا جائے تاکہ سمندری وسائل کا تحفظ ممکن ہو سکے۔
وزیر اعلیٰ نے یہ بھی کہا کہ اس منصوبے کی کامیابی کے لیے مقامی منتخب نمائندوں، عمائدین اور عوام سے مشاورت کرکے ایک قابل قبول فارمولا مرتب کیا جائے۔ انہوں نے عوامی مفادات اور ماحولیات کے تحفظ کو یقینی بنانے کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ شپ بریکنگ یارڈ منصوبہ تبھی کامیاب ہوگا جب اس سے عام آدمی کی زندگی میں مثبت تبدیلیاں آئیں گی۔
گوادر کا یہ دورہ وزیر اعلیٰ بلوچستان کی جانب سے عوامی مسائل کو سمجھنے اور حل کرنے کی سنجیدہ کوششوں کی عکاسی کرتا ہے۔ ان کے اقدامات بلوچستان کے ساحلی علاقوں میں ترقی اور عوامی بہبود کے لیے ایک اہم قدم ثابت ہو سکتے ہیں۔