کوئٹہ: وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے ترقیاتی منصوبوں میں شفافیت کو یقینی بنانے پر زور دیا ہے اور کہا ہے کہ عوامی فلاح و بہبود کے پیش نظر پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام (پی ایس ڈی پی) کو ترتیب دیا جائے۔ انہوں نے بدعنوانی اور کمیشن خوری کے خاتمے کے لیے سخت اقدامات کرنے کا عہد کیا ہے۔
منگل کے روز ترقیاتی پروگرام کے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے محکمہ منصوبہ بندی و ترقیات کو ہدایت کی کہ پی ایس ڈی پی کی فہرست میں کوئی بھی منصوبہ کمیشن یا ذاتی مفادات کی بنیاد پر شامل نہ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ چند افراد کے مفادات کی بنیاد پر منصوبے شامل کرنے کی روایات ختم کر کے پسماندگی کو دور کیا جائے اور دور دراز علاقوں کے عوام کے معیارِ زندگی کو بہتر بنایا جائے۔
اجلاس میں صوبائی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقیات میر ظہور احمد بلیدی، وزیر خزانہ میر شعیب نوشیروانی، حکومتی ترجمان شاہد رند، چیف سیکریٹری شکیل قادر خان، وزیر اعلیٰ کے پرنسپل سیکریٹری بابر خان، ایڈیشنل چیف سیکریٹری برائے منصوبہ بندی و ترقیات حافظ عبدالباسط، سیکریٹری خزانہ عمران زرکون، اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔
محکمہ منصوبہ بندی و ترقیات نے مختلف ترقیاتی منصوبوں کے لیے مختص وسائل اور تخمینہ شدہ اخراجات کے حوالے سے بریفنگ دی۔ وزیر اعلیٰ نے تعلیمی اور صحت کے منصوبوں میں تاخیر پر سخت عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے حکام کو ہدایت کی کہ کام کی رفتار کو تیز کیا جائے۔ اجلاس میں واشک ضلع کی ترقی کے لیے ایک جامع حکمت عملی کے تحت پانچ سالہ ترقیاتی منصوبہ تشکیل دینے پر اتفاق کیا گیا۔
وزیر اعلیٰ نے گزشتہ سال پی ایس ڈی پی میں سامنے آنے والی خامیوں کو دور کرنے اور بہتری لانے کی ہدایت کی تاکہ بلوچستان کے عوام کو براہ راست فوائد پہنچ سکیں۔ انہوں نے افسروں کو سختی سے ہدایت کی کہ مکمل شفافیت، جوابدہی اور ذمہ داری کے ساتھ ترقیاتی منصوبے مکمل کریں۔
کمیشن خوری اور بدعنوانی کے خلاف سخت اقدامات
میر سرفراز بگٹی نے واضح کیا کہ کمیشن یا ذاتی مفادات کی بنیاد پر شروع کیے جانے والے منصوبے ناقابل قبول ہیں اور بدعنوانی میں ملوث افسران کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت عوام کے بنیادی مسائل حل کرنے کے لیے متحرک ہے اور ترقیاتی منصوبے ایسے تشکیل دیے جا رہے ہیں جن میں سڑکوں کی تعمیر، انفراسٹرکچر کی بحالی، تعلیم، صحت، آبپاشی، زراعت، اور پینے کے پانی کی سہولیات شامل ہوں۔ ان منصوبوں کا مقصد پسماندہ طبقوں کو زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کرنا ہے۔
وزیر اعلیٰ نے عزم ظاہر کیا کہ ترقیاتی منصوبوں کے معیار اور بروقت تکمیل کو یقینی بنایا جائے گا تاکہ عوام ان منصوبوں کے حقیقی فوائد سے مستفید ہو سکیں۔