پنجگور آپریشن: بلوچستان میں امن کے دشمنوں کا خاتمہ

پنجگور میں سیکورٹی فورسز کے ایک کامیاب آپریشن کے دوران تین اہم دہشتگرد اپنے انجام کو پہنچ گئے ہیں۔ یہ دہشتگرد نہ صرف بلوچستان میں امن و امان کو تباہ کرنے میں ملوث تھے بلکہ اپنی شناخت چھپانے کے لیے مسنگ پرسن لسٹ کا سہارا لیتے رہے۔ ان کی سرگرمیاں نہ صرف مقامی عوام کے لیے خطرہ تھیں بلکہ قومی سلامتی کے لیے بھی ایک بڑا چیلنج تھیں۔

ذاکر عبدالرزاق، جو پِسنی ضلع گوادر کا رہائشی تھا، ایک طویل عرصے تک دہشتگردوں کے کیمپ میں موجود رہا۔ اس کا نام مسنگ پرسن لسٹ میں درج کیا گیا تھا تاکہ اسے بے گناہ ظاہر کیا جا سکے۔ بعد میں اسے ایک منظم منصوبے کے تحت “بازیاب” کرایا گیا، لیکن حقیقت یہ تھی کہ وہ مسلسل دہشتگردی کی سرگرمیوں میں ملوث رہا۔ سیکورٹی فورسز نے اس کے ناپاک ارادوں کا خاتمہ کر کے بلوچستان کے عوام کو ایک بڑا ریلیف فراہم کیا۔

عبدالحمید ابراہیم، جو خدابادان کا رہائشی تھا، بھی انہی ہتھکنڈوں کا حصہ رہا۔ اس کا نام مسنگ پرسن لسٹ میں شامل کر کے حقیقت کو چھپانے کی کوشش کی گئی، لیکن سیکورٹی فورسز نے اپنی انٹیلیجنس معلومات کے ذریعے اس کی موجودگی کا سراغ لگا لیا۔ وہ دہشتگردوں کے کیمپ میں سرگرم تھا اور امن و امان کو خراب کرنے کی منصوبہ بندی کر رہا تھا۔ آپریشن کے دوران اس کا خاتمہ کر کے ایک اور خطرہ دور کر دیا گیا۔

دلجان، جسے نذیر احمد کے نام سے بھی جانا جاتا تھا، پہاڑوں میں دہشتگردوں کے ساتھ موجود تھا۔ اس کا نام بھی مسنگ پرسن لسٹ میں درج کیا گیا تھا تاکہ اسے بے گناہ ثابت کیا جا سکے۔ تاہم، سیکورٹی فورسز نے اس کے تمام منصوبوں کو ناکام بنا کر اسے انجام تک پہنچا دیا۔

یہ آپریشن ایک اہم کامیابی ہے جو بلوچستان میں دہشتگردی کے نیٹ ورک کو ختم کرنے کی سمت میں ایک بڑا قدم ہے۔ مسنگ پرسن لسٹ کے نام پر دہشتگردی کو چھپانے کی کوشش کرنے والے عناصر کو بے نقاب کر دیا گیا ہے۔ اس کامیابی پر بلوچستان کے عوام نے سیکورٹی فورسز کو خراج تحسین پیش کیا ہے اور امید ظاہر کی ہے کہ اس طرح کے اقدامات کے ذریعے علاقے میں دیرپا امن قائم کیا جا سکے گا۔

پنجگور آپریشن نے ایک بار پھر ثابت کیا ہے کہ بلوچستان میں امن دشمن عناصر کو کسی بھی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔ عوام نے اس کامیابی کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے قومی سلامتی کے اداروں کے ساتھ اپنی مکمل حمایت کا اظہار کیا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Published
Categorized as بلوچستان, علاقائی تنازعہ اور سلامتی